Pages

Is work of Dawah o Tabligh, Amar Bil Maroof Nahi Anil Munkar is Only Ulema/Scholar Responsibility


ہمارے اس قدر اہم فریضہ سے غافل ہونے کی چند وجوہ معلوم ہوتی ہیں:۔
پہلی وجہ یہ ہے کہ ہم نے اس فریضہ کو علماء کے ساتھ خاص کر لیا
حالانکہ خطابات ِ قرآنی عام ہیں جو امتہ محمدیہ کے ہر ہر فرد کو شامل ہیں اور صحابۂ کرامؓ اور خیرالقرون کی زندگی اس کے لئے شاہد ہے ۔
فریضہ تبلیغ اور امر بالمعروف و نہی عن المنکر کو علماء کے ساتھ خاص کر لینا اور پھر ان کے بھروسہ پر اس اہم کام کو چھوڑ دینا ہماری سخت نادانی ہے۔علماء کا کام راہ حق بتلانا اور سیدھا راستہ دکھلانا ہے پھر اس کے موافق عمل کرانا اور مخلوقِ خدا کو ا س پر چلانا یہ دوسرے لوگوں کا کام ہو ے۔اس کی جانب اس حدیث شریف میں تنبیہ کی گئی ہے۔
الا کلّکم راع وکلّکم مسئول عن رعیتیہٖ فالا میر الذی علی عنہم والرجل راع علی اہل بیتہ وہو مسئول عنہم والمرأۃ راعیۃ علی بیت بعلہا و ولدہٖ و ھی مسئولۃ عنہم والعبد راع علی مال سیدہ وھو مسئول عنہ فکلہم راع وکلکم مسئول عن رعیتہٖ۔ (بخاری ومسلم)
بیشک تم سب کے سب نگہبان ہو اور تم سب اپنی رعیت کے بارے میںسوال کئے جائو گے پس بادشاہ لوگوں پر نگہبان ہے وہ اپنی رعیت کے بارے میں سوال کیا جاوے گا اور مرد اپنے گھر والوں پر نگہبان ہے اور اس سے انکے بارے میں سوال کیا جاوے گا اور عورت اپنے خاوند کے گھر اور اولاد پر نگہبان ہے وہ انکے بارے میں سوال کی جاوے گا اور غلام اپنے مالک کے مال پر نگہبان ہے اس سے اسکے بارے میں سوال کیا جاوے گا پس تم سب نگہبان ہو اور تم سب سے اپنی رعیت کے بارے میں سوال کیاجاویگا۔اور اسی کو واضع طور پر اس طرح بیان فرمایا ہے۔
قال الدّین النصیحۃ قلنا لمن قال ﷲ و لرسولہٖ ولا ئمۃ المسلمین و عامتّہم(مسلم)
حضور ﷺنے فرمایا دین سراسر نصیحت ہے (صحابہؓ)عرض کیا کس کیلئے۔ فرمایا اللہ کیلئے اور اللہ کے رسول ﷺ کیلئے اورمسلمانوں کے مقتدائوں کیلئے اور عام مسلمانوں کیلئے۔
اگر نفرض محال مان بھی لیا جاے کہ یہ علماء کا کام ہے تب بھی اس وقت فضاء ِزمانہ کا مقتضٰی یہی ہے کہ ہر شخص اس کام میں لگ جائے اور اعلا کلمۃاللہ اور حفاظت دین متین کیلئے کمر بستہ ہو جائے۔