Pages

GREAT mufassir e Quran among Sahaba Hadhrat Abdullah Ibne Abbas R.A. memories Holy Quran in childhood Fazail e Amaal, Book Hikayat e Sahaba: Chapter 11 Children spirit for deen e Islam


۱۶۔ حضرت ابن عباس رضی اﷲ عنہ کا بچپن میں حفظ قران
خود حضرت عبدا اﷲ بن عباس رضی اﷲ عنہ فرماتے ہے کہ مجھے سے تفسیر پوچھو میں نے بچپن میں قران شریف حفظ کیا ہے۔ دوسری حدیث میں ہے کہ میں دس برس کی عمر میں اخیر کی منزل پڑھ لی تھی۔(بخاری۔فتح)
ف:اس زمانے کا پڑھنا ایسا نہیں تھا جیسا کہ اس زمانہ میں ہم لوگ غیر زبان والوں کا، بلکہ جو کچھ پڑھتے تھے وہ مع تفسیر کے پڑھتے تھے۔ اسی واسطے حضرت ابن عباس تفسیر کے بہت بڑے امام ہیں کہ بچپن کا یاد کیا ہوا بہت محفوظ ہوتا ہے۔ چنانچہ تفسیر کی حدیثیں جتنی حضرت عبداﷲ بن عباس رضی اﷲ عنہ سے نقل ہیں بہت کم دوسری حضرات سے اتنی نقل ہوں گی۔ حضرت عبداﷲ بن مسعود رضی اﷲ عنہ کہتے ہے کہ قران کہ بہترین مفسر ابن عباس ہیں۔ ابو عبدالرحمن کہتے ہیں کہ جو صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم کو قران شریف پڑھاتے تھے وہ کہتے تھے کہ صحابہ رضی اﷲ عنہم حضورﷺ سے دس آیتیں قرآن کی سیکھتے تھے اس کے بعد دوسری دس آیتیں اس وقت تک نہیں سیکھتے تھے جب تک پہلی دس آیتوں کے موافق علم اور عمل نہیں ہو جاتا تھا۔(منتخب کنز) تیرہ سال کی عمر تھی جس وقت کہ حضور اقدسﷺ کا وصال ہوا۔ اس عمر میں جود رجہ تفسیر وحدیث میں حاصل کیا وہ میں font-size:AR-SAcenterMsoNormalAR-SAmso-spacerun:yesکھلی کرامت اور قابل رشک ہے کہ امام تفسیر ہیں اور بڑے بڑے صحابہ تفسیر ان سے دریافت کرتے ہیں۔ اگرچہ یہ حضور ﷺ کی دعا کا ثمرہ تھا کہ ایک مرتبہ حضورﷺ استنجے کیلئے تشریف لے گئے۔ باہر تشریف لائے تو لوٹا بھرا ہوارکھاتھا ۔ آپﷺ نے دریافت فرمایا یہ کس نے رکھا ہے عرض کیا گیا کہ ابن عباسؓ نے ۔حضورﷺ کو یہ خدمت پسند آئی اور دعافرمائی کہ اﷲ تعالیٰ دین کا فہم اور کتاب اﷲ کی سمجھ عطا فرمائیں۔ اسکے بعد ایک مرتبہ حضور اقدسﷺ نوافل پڑھ رہے تھے۔ یہ بھی نیت باندھ کر پیچھے کھڑے ہوگئے۔ حضورﷺ نے ہاتھ کھینچ کر برابر کھڑا کر لیا کہ ایک مقتدی اگر ہوتو کو برابر کھڑا ہونا چاہیے۔ اسکے بعد حضورﷺ تو نماز مشغول ہو گئے، یہ ذرا سا پیچھے کو ہٹ گئے حضورﷺ نے نماز کے بعد دریافت فرمایا ۔عرض کیا کہ آپؐ اﷲ کے رسول ہیں۔ آپ کے برابر کس طرح کھڑا ہو سکتاہوں۔ حضور ﷺنے علم اور فہم کے زیادہ ہونے کی دعا دی ۔(اصابہ)