حضرت اقدس مولانا طلحہ صاحب دامت برکاتہم کی درد بھری صدا
الله
جل جلاله تمام اہل الله علماء ربانی اور اہل حق کو حضرت اقدس مولانا طلحہ صاحب
دامت برکاتہم کی درد بھری صدا پر لبیک کہنے اور اپنی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لیے
جان کھپانے والی کوشش اور جدو جہد کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور الله انکا حامی
وناصر ہو ۔ ہم سب دعاؤں ، صدقہ ، اور آپس کی اجتماعیت اور محبت سے ان حضرات اہل حق
کی مدد ونصرت کریں ۔
یہ
کام پورے دین کو اور سارے دین کے شعبوں کو ذندہ کرنے کی ایک تحریک ہے جو الله پاک
کا ایک عجیب وغریب اور خاص عطیہ ہے (لیکن بذات خود نہ یہ کامل دین ہے نہ کامل دین
کی واحد محنت البتہ کامل دین اور کامل دین کی محنت کو ذندہ کرنے کی ایک تحریک ہے ۔
جیسا کہ حضرت مولانا الیاس نور الله مرقدہ نے فرمایا کہ ہماری چلت پھرت الف با تا
ہے ، تقریباً مفہوم ۔ اور یہ بھی فرمایا کے اس محنت سے ہزاروں خانقاہیں اور
مدارس وجود میں آئینگے ) انتہائ عظیم نعمت ہے ۔ یہ سب اہل باطل کا دیرینہ کھیل ہے
اور سازشوں کا جال ہے ، ۔ اسکا علاج صرف
یہ ہے جو حضرت مولانا طلحہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ نے فرمایا ہے
۔ یہ امت کی امانت ہے ۔ یہ "تبلیغ جماعت
" نہیں بلکہ ایک ہمہ گیر تحریک ہے ۔ الله ہم سبکو فہم سلیم عطا فرمائے اور
واقعی اوّل اپنے لیے اور پھر درجہ بدرجہ امت کے تمام طبقات کے لیے آخرت کی فکر عطا
فرمائے اور اور درد دل عطا فرمائے اور ہر مسلمان کی اسکے مرتبہ کے مطابق قدردانی
کی توفیق عطا فرمائے اور الله جل جلا له کی محبت کی بنیاد پر آپس میں محبت
عطا فرمائے اور ہمارے پیارے محبوب نبی صلی علیہ وسلم کے درد و غم کی بنیاد پر
اجتماعیت عطا فرمائے آمین آمین آمین آمین یا رب العالمین ۔
مسلمانوں سے دردمندانہ اپیل
اجتماعیت میں خیر ،اللہ پاک کی مدد اور فتنوں سے حفاظت ہے ۔
مرکز نظام الدین کی اجتماعی شوری16ٰ نومبر 2015میں 5 اکابر کی بنی
ہے ۔۔
مولانا سعد صاحب دامت برکاتہم
مولانا ابراھیم صاحب دامت برکاتہم
مولانا احمد لاٹ صاحب دامت برکاتہم
مولانا یعقوب صاحب دامت برکاتہم
مولانا زھیر الحسن صاحب دامت برکا تہم
تمام مسلمان شوریٰ کو تعاون دیں یعنی انفرادی رائے سے بچتے ہوئے
شوریٰ کے اجتماعی مشورہ سے یکسوں ہوکر اللہ کیلئے جان مال وقت کی قربانی کیساتھ
دین کی محنت کریں اور اپنی ہدایت اور سارے انسانیت کی ہدایت کی فکر کریں
نومبر ۲۰۱۵
میں رائیونڈ کے اجتماع کے موقع پر حاجی عبد الوہاب صاحب کی بذرگوں کی اتفاق رائے
سے توسیع کی ہو ئ شوری کی تفصیل نیچے ہے۔