Pages

سعد بن ربیع رضی اﷲ عنہ Hazrat Saad bin Rabee Radiallahu Anhu


۹۔سعد بن ربیع رضی اﷲ عنہ کا پیام احد میں
اسی احد کی لڑائی میں حضور اقدسﷺ نے دریافت فرمایا کہ سعدؓ بن ربیع کا حال معلوم نہیں ہو کہ کیا گذری۔ایک صحابی رضی اﷲ عنہ کو تلاش کے لئے بھیجا۔وہ شہداء کی جماعت میں تلاش کر رہے تھے آوازیں بھی دے رہے تھے کہ شاید وہ زندہ ہوں۔پھر پکار کر کہا کہ مجھے حضورﷺ نے بھیجا ہے کہ سعدؓ بن ربیع کی خبر لاؤں تو ایک جگہ سے بہت ضعیف سی آواز آئی۔ یہ اس طرف پڑھے جا کر دیکھا کہ سات مقتولین کے درمیان پڑے ہیں اور ایک آدھ سانس باقی ہے جب یہ قریب پہنچے تو حضرت سعدؓ نے کہا کہ حضورﷺ کو میرا سلام عرض کر دینا اور کہہ دینا کہ اللہ تعالی میری جانب سے آپ کو اس سے افضل اور بہتر بدلہ عطا فرمائیں جو کسی نبی کو اس کے امتی کی طرف سے بہتر سے بہتر عطا کیا ہو اور مسلمانوں کو میرا یہ پیام پہنچا دینا کہ اگر کافر حضورﷺتک پہنچ گئے اور تم میں سے کوئی ایک آنکھ بھی چمکتی رہے یعنی وہ زندہ رہا تو اللہ تعالی کے یہاں کوئی عذر بھی تمہارا نہ چلے گا اور یہ کہہ کر جان بحق ہو گئے(خمیس)
ف:فَجَزَاہُ اللّٰہُ عَنَّا اَفضَلَ ماَ جَزَی صَحَابِیًا عَنْ اُمَّۃِ نَبِیِّہٖ در حقیقت ان جاں نثاروں نے (اللہ تعالی اپنے لطف سے ان کی قبروں کو نور سے بھر دے)اپنی جاں نثاری کا پورا ثبوت دے دیا کہ زخموں پر زخم لگے ہوئے ہیں۔دم توڑ رہے ہیں مگر کیا مجال ہے کہ کوئی شکوہ کوئی گھبراہٹ کوئی پریشانی لاحق ہو جائے۔وَلوَلہ ہے تو حضورﷺ کی حفاظت کا ، حضورﷺ پرجاں نثاری کا،حضورﷺپر قربانی کا۔کاش مجھ سے نا اہل کو بھی کوئی حصہ اس محبت کا نصیب ہو جاتا۔