Pages

Hazrat Umar ,Hazrat Talha and Hazrat Anas bin Nazar Raziallahu Anhu حضرت انس بن نضر رضی اﷲ عنہ


۸۔حضرت انس بن نضر رضی اﷲ عنہ کا عمل احد کی لڑائی میں
احد کی لڑائی میں مسلمانوں کو جب شکست ہو رہی تھی تو کسی نے یہ خبر اڑا دی کہ حضورﷺ بھی شہید ہو گئے اس وحشت ناک خبر سے جو اثر صحابہؓ پر ہونا چاہئے تھا وہ ظاہر ہے۔اسی وجہ سے اور بھی زیادہ گھٹنے ٹوٹ گئے۔حضرت انس بن نضر رضی اﷲ عنہ چلے جا رہے تھے کہ مہاجرین اور انصار کی ایک جماعت میں حضرت عمرؓ اور حضرت طلحہ رضی اﷲ عنہ نظر پڑے کہ سب حضرات پریشان حال تھے۔حضرت انسؓ نے پوچھا یہ کیا ہو رہا ہے کہ مسلمان پریشان سے نظر آرہے ہیں۔ان حضرات نے کہا کہ حضورﷺ شہید ہو گئے۔حضرت انسؓ نے کہا کہ پھر حضورﷺ کے بعد تم ہی زندہ رہ کر کیا کرو گے۔تلوار ہاتھ میں لو اور چل کر مر جاؤ۔چنانچہ حضرت انسؓ نے خود تلوار ہاتھ میں لی اور کفار کے جمگھٹے میں گھس گئے اور اس وقت تک لڑتے رہے کہ شہید ہوئے(خمیس)
ف:ان کا مطلب یہ تھا کہ جس ذات کے دیدار کے لئے جینا تھا جب وہ ہی نہیں رہی تو پھر گویا جی کر ہی کیا کرنا ہے۔چنانچہ اسی میں اپنی جان نثار کر دی۔