Pages

How to Prepare Ramadhan:Month of Fasting Role of Virtues Fazail e Ramzan URDU preparation


بسم اللہ الرّحمٰن الرحیم
نحمدہ‘ و نصلی علیٰ رسولہ الکریم ط حامدًا وّ مصلّیاً وّمسلماً ط
حمد و صلوٰۃکے بعد یہ چند احادیث کا ترجو رمضان المبارک کے بارے میں وارد ہوئی ہیں نبی کریم ﷺ کی رحمۃ العالمین ذات نے مسلمانوں کے لئے ہر باب میں جس قدر فضائل اور ترغیبات ارشاد فرمائی ہیں ان کا اصل شکریہ اور قدر دانی تو یہ تھی کہ ہم ان پر مر مٹتے مگر ہماری کوتاہیاں اور دینی بے رغبتیاں اس قدر روز افزوں ہیں کہ ان پر عمل تو درکنار ، ان کی طرف التفات اور توجہ بھی نہیں رہی حتیٰ کہ اب لوگوں کو ان کا علم بھی بہت کم ہو گیا ہے ۔
ان اوراق کا مقصد یہ ہے کہ اگر مساجد کے ائمہ تراویح کے حفاظ اور وہ پڑھے لکھے حضرات جن کو دین کی کسی درجہ میں بھی رغبت ہے اوائل رمضان میں اس رسالہ کو مساجد اور مجامع میں سنا دیا کریں تو اللہ کی رحمت سے کیا بعید ہے کہ اپنے محبوب کے کلام کی برکت سے ہم لوگوں کو مبارک مہینہ کی کچھ قدر اور اس کی برکات کی طرف کچھ تو توجہ ہو جایا کرے اور نیک اعمال کی زیادتی اور بد اعمالیوں کی کمی کا ذریعہ بن جایا کرے۔ حضور ﷺ کا ارشاد ہے کہ اگر حق تعالیٰ شانہ‘ تیری وجہ سے ایک شخص کو بھی ہدایت فرما دیں تو تیرے لئے سرخ اونٹوں سے ( جو عمدہ مال شمار ہوتا ہے ) بہتر اور افضل ہے ۔
رمضان المبارک کا مہینہ مسلمانوں کے لئے حق تعالیٰ شانہ‘ کا بہت بڑا انعام ہے مگر جب ہی کہ اس انعام کی قدر بھی کی جائے ۔ورنہ ہم سے محروموں کے لئے ایک مہینہ تک رمضان چلائے جانے کے سوا کچھ بھی نہیں۔
ایک حدیث میں ہے کہ اگر لوگوں کو یہ معلوم ہو جائے کہ رمضان المبارک کیا چیز ہے تو میری امت یہ تمنا کرے سارا سال رمضان المبارک ہی ہو جائے ہر شخص یہ سمجھتا ہے کہ سال بھر کے روزے رکھنے کارے دارد، مگر رمضان المبارک کے ثواب کے مقابلہ میں حضور ﷺ کا ارشاد ہے کہ لوگ اس کی تمنا کرنے لگیں ۔
ایک حدیث میں ارشاد ہے کہ رمضان المبارک کہ کے روزے اور ہر مہینے کے تین روزے رکھنا دل کے کھوٹ اور وساوس کو دور کرتا ہے آخر کوئی بات تو ہے کہ صحابہ کرام ؓ رمضان المبارک کے مہینے میں جہاد کے سفر میں باوجود نبیء کریم ﷺ کے بار بار افطار کی اجازت فرما دینے کے روزہ کا اہتمام فرماتے حتیٰ کہ حضور کو حکماًمنع فرمانا پڑا۔
مسلم شریف کی ایک حدیث میں ہے کہ صحابہ کرام ؓ ایک غزوہ کے سفر میں ایک منزل پر اترے گرمی نہایت سخت تھی اور غربت کی وجہ سے اس قدر کپڑا بھی سب کے پاس نہ تھا کہ دھوپ کی گرمی سے بچائو کر لیں بہت سے لوگ اپنے ہاتھ سے آفتاب کی شعاع سے بچتے تھے اس حالت میں بھی بہت سے روزے دار تھے، جن سے کھڑے ہو سکنے کا تحمل نہ ہوا اور گر گئے  ۔
نبی کریم ﷺ سے سینکڑوں روایات میں مختلف انواع کے فضائل نقل کیے گئے جن کا احاطہ تو مجھ جیسے نکارہ کے امکان سے خارج ہے ہی ۔ لیکن میرا یہ بھی خیال ہے کہ اگر ان کو کچھ تفصیل سے لکھوں تو دیکھنے والے اکتا جائیں گے کہ اس زمانہ میں دینی امور میں جس قدر التفاتی کی جا رہی ہے وہ محتاج بیان نہیں علم و عمل دونوں میں جس قدر بے پروائی دین کے بارے میں بڑھتی جا رہی ہے وہ ہر شخص اپنی ہی حالت میں غور کرنے سے معلوم کر سکتا ہے اس لئے اکیس ۲۱ احادیث پر اکتفا کرتا ہوں اور ان کو تین فصلوں پر منقسم کرتا ہوں ۔
فصل اول : رمضان المبارک کے فضائل میں جس میں دس احادیث مذکور ہیں ۔
دوسری فصل: شب قدر کے بیان میں جس میں سات حدیثیں ہیں ۔
تیسری فصل : میں اعتکاف کا ذکر ہے جس میں تین حدیثیں ہیں اس کے بعد خاتمہ میں ایک طویل حدیث پر اس رسالہ کو ختم کردیا ہے ۔ حق تعالیٰ شانہ‘ اپنی کریم ذات اور اپنے محبوب کے طفیل اس کو قبول فرماویں اور مجھ سیہ کار کو بھی اس کی برکات سے انتفاع کی توفیق عطا فرماویں ۔
فَاِنّہ‘ برجواد کریم
Urdu unicode taken with sincere thanks and dua from www.ownislam.com