Pages

Ramzan Patience charity food offer for Poor Servants Yarmook Abu Jaham R.A. story


اس کے بعد نبی کریم ﷺ نے اس مہینہ کی خصوصq
یات اور آداب ارشاد فرمائے اولاًیہ کہ یہ صبر کا مہینہ ہے یعنی اگر روزہوغیرہ میں کچھ تکلیف ہوتو اسے ذوق و شوق سے برداشت کرنا چایئے یہ نہیں کہ مار دھاڑ ہولی پکار کہ جیسے اکثر لوگوں کی گرمی کی رمضان میں عادت ہوتی ہے اسی طرح اگر اتفاق سے سہر نہ کھائی گئی تو صبح ہی سے روزہ کا سوگ شروع ہو گیا اسی طرح رات کی تراویح میں اگر دقت ہو تو اس کو بڑی بشاشت سے برداشت کرنا چاہیئے اس کو مصیبت اور آفت نہ سمجھیں کہ یہ بڑی سخت محرومی کی بات ہے ہم لوگ دنیوی معمولی اغراض کی بدولت کھانا پینا راحت و آرام سب چھوڑ دیتے ہیں تو کیا رضائے الٰہی کے مقابلہ میں ان چیزوں کی کوئی وقعت ہو سکتی ہے۔
پھر ارشاد ہے کہ یہ غمخواری کا مہینہ ہے یعنی غرباء اور مساکین کے ساتھ مدارات کا برتائو کرنا اگر دس چیزیں اپنی افطاری کے لئے تیار کی ہیں تو دو چار غرباء کے لئے بھی ہونی چاہیں ورنہ اصل تو یہ تھا کہ ان کے لئے اپنے سے افضل نہ ہوتا تو مساوات ہی ہوتی غرض جس قدر بھی ہمت ہو سکے اپنے افطار و سحر کے کھانے میں غرباء کا حصہ بھی ضرور لگانا چاہیئے صحابہ کرام ؓ امت کے لئے عملی نمونہ تھے اور دین کے ہر جز و کو اس قدر واضع عمل فرما کر دکھلا گئے کہ اب ہر نیک کام کے لئے ان کی شاہرہ عملی کھلی ہوئی ہے ایثار و غمخواری کے باب میں ان حضرات کا اتباع بھی دل گردہ والے کا کام ہے سینکڑوں ہزاروں واقعات ہیں جن کو دیکھ کر بجز حیرت کے کچھ نہیں کہا جا سکتا ۔
ایک مثالاً لکھتا ہوں ابو جہم ؓ کہتے ہیں کہ یرموک کی لڑائی میں میں اپنے چچا زاد بھائی کو تلاش کرنے چلا اور اس خیال سے پانی کا مشکیزہ بھی ساتھ لے لیا کہ اگر اس میں کچھ رمق باقی ہو ئی تو پانی پلا دوں گا اور ہاتھ منہ دھو دوں گا وہ اتفاق سے پڑے ہوئے ملے میں نے ان سے پانی کے لئے پوچھا انہوں نے اشارہ سے مانگا کہ اتنے میں برابر سے دوسرے زخمی نے آہ کی چچا زاد بھائی نے پانی پینے سے پہلے اس کے پاس جانے کا اشارہ کیا اس کے پاس گیا اور پوچھا تو معلوم ہوا کہ وہ بھی پیاسے ہیں اور پانی مانگتے ہیں کہ اتنے میں ان کے پاس والے نے اشارہ کر دیا انہوں نے بھی خود پانی پینے سے قبل اس کے پاس جانے کا اشارہ کیا اتنے میں وہاں پہنچا تو ان کی روح پرواز کر چکی تھی واپس دوسرے صاحب کے پاس پہنچا تو وہ بھی ختم ہو چکے تھے تو لوٹ کر چچا زاد کے پاس آیا تو دیکھا ان کا وصال بھی ہو گیا ہے یہ ہیں تمہارے اسلاف کے ایثار کہ خود پیاسے جان دے دی اور اجنبی بھائی سے پہلے پانی پینا گوارہ نہ کیارَضِیَ اللّٰہُ عَنْھُمْ وَ اَرْضَاھُمْ وَ رَزَقَنَا اِتِّبَاعَھُمْ۔ اٰمین۔