کتب فضائل پر ایک تاریخی نظر
حضرت شیخ الحدیث رحمہ اللہ کی اس کتاب کا موضوع کوئی نیا نہیں‘ بلکہ عام کتب حدیث کے علاوہ مستقل طور سے دوسری صدی ہجری ․․․جب کہ حدیث نبوی کی باضابطہ تدوین ابھی مکمل نہیں ہوئی تھی․․․ میں آداب واخلاق‘ زہد ورقاق اور فضائل وترغیب پر تصنیف کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا‘ اور آج تک قائم ہے‘ کچھ تصنیفات حسب ذیل ہیں:
۱- کتاب الزہد للامام عبد اللہ بن المبارک (ت ۱۸۱ھ)
۲- فضائل القرآن للامام الشافعی (ت-۲۰۴ھ)
۳- فضائل القرآن لأبی عبید (ت-۲۲۴ھ)
۴- کتاب الزہد للامام احمد بن حنبل (ت-۲۴۱ھ)
۵- الادب المفرد للامام البخاری (ت- ۲۵۶ھ)
۶- کتاب الآداب للامام البیہقی
۷- کتاب الزہد للامام البیہقی
۸- وفضائل الاوقات‘ للامام البیہقی (۴۵۸ھ)
۹- الترغیب والترہیب لابن شاہین (۳۸۵ھ)
۱۰- الترغیب والترہیب لأبی القاسم اسماعیل بن محمد الاصفہانی (ت۵۳۵ھ)
۱۱- الترغیب والترہیب للحافظ عبد العظیم بن عبد القوی المنذری‘ (ت۶۵۶ھ)
اذکار اور دعاؤں میں:
۱۲- عمل الیوم واللیلة للنسائی (ت۳۰۳ھ)
۱۳- عمل الیوم واللیلة لابن السنی (ت۳۶۴)
۱۴- کتاب الدعاء للطبرانی (ت۳۶۰ھ)
۱۵- الدعوات الکبیر للبیہقی‘ الاذکار للنوی (ت۶۷۶ھ)
درود شریف اور اس کے مخصوص صیغوں کے فضائل پر حافظ شمس الدین سخاوی (ت۹۰۲ھ) کی ”القول البدیع فی الصلوٰة علی الحبیب الشفیع“ وغیرہ زیادہ مشہور ہیں۔
اسی سلسلة الذہب کی ایک نمایاں کڑی شیخ الحدیث رحمہ اللہ کا مجموعہ ”فضائل اعمال“ ہے جو اردو زبان میں اس جامعیت اور شرح وبسط کے ساتھ منفرد حیثیت رکھتا ہے۔