Pages

Islamic concept of Charity Sadaqah is broad Quran Ayat Hadith in Urdu


صدقہ کے سلسلے میں قرآن کا حکم ہے:
’’یہ صدقات تودراصل فقیروںاورمسکینوں کے لیے ہیں اوران لوگوں کے لیے جوصدقات کے کام پر مامورہوں،اوران کے لیے جن کی تالیف ِ قلب ہو۔ نیز یہ گردنوں کے چھڑانے اورقرض داروں کی مددکرنے میں راہ خدامیں اورمسافرنوازی میں استعمال کرنے کے لیے ہیں۔ایک فریضہ ہے اللہ کی طرف سے اوراللہ سب کچھ جاننے والا اوردانا وبینا ہے۔ ﴿توبہ:۶۰﴾‘‘
جب نبی کریم  sallallahu alaihi wasallamنے حضرت معاذبن جبل ؓ  کو یمن روانہ کیاتو جوچندباتیں ہدایت فرمائیں ان میں ایک بات یہ بھی تھی: ’’ان کو بتاؤ کہ اللہ تعالیٰ نے تمہارے مال میں صدقہ کو فرض قراردیاہے، جوتمہارے مالداروں سے لیاجائے گا اورتمہارے غربائ کو دیادیاجائے گا۔‘‘
۔نبی کریم sallallahu alaihi wasallam  کا ارشادہے:
اتقوا النار ولوبشق تمرۃ ، فان لم تجدفبکلمۃ طیبۃ۔
’’جہنم کی آگ سے بچو اگرچہ ایک کھجورکے ٹکڑے سے ہی کیوں نہ ہو، اگرتمہارے پاس کچھ نہ ہوتو اچھی گفتگو کے ذریعے سہی مگراس سے بچو۔‘‘ ﴿بخاری﴾
اس حدیث میں جہنم سے نجات کے دوطریقے بیان کیے گئے ہیں۔ ایک مال خرچ کرنا خواہ اس کی مقدارکتنی ہی کم کیوں نہ ہو اور دوسرا۔ اچھی بات کہنا ۔ ظاہر ہے کہ اس میں مال خرچ کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اسی مفہوم کی ایک دوسری حدیث ہے ، جس میں تفصیل سے صدقہ کی چند صورتیں بتائی گئی ہیں۔آپ ﷺ  کا ارشاد ہے:
علی کل مسلم صدقۃ، قال : أرأیت ان لم یجد، قال: یعمل بیدیہ فینفع نفسہ و یتصدق، قال:قال : أرأیت ان لم یستطع، قال : یعین ذا الحاجۃ الملہوف، قال:قال : أرأیت ان لم یستطع، قال : یأمر بالمعروف اوالخیر،قال : أرأیت ان لم یفعل، قال: یمسک عن الشر فانہا صدقۃ ۔ ﴿متفق علیہ﴾
’’ہرمسلمان پر صدقہ ہے،ایک صحابیؓ  نے کہا جس کے پاس کچھ نہ ہو وہ کیا کرے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: وہ اپنے ہاتھوں سے کام کرے خود کونفع پہنچایا اور صدقہ بھی کرے۔صحابیؓ نے کہا: اگروہ اس کی استطاعت نہ رکھتاہو؟ آپ ﷺ  نے فرمایا:لاچار،ضرورت مند کی مدد کرے،صحابیؓ  نے کہا کہ اگر وہ اس کی بھی صلاحیت نہ رکھتا ہو۔ آپ ﷺ  نے فرمایا: وہ نیکی اوربھلائی کا حکم دے ۔صحابیؓ  نے کہا کہ اگروہ اس کی بھی صلاحیت نہ رکھتا ہو۔ آپ ﷺ  نے فرمایا: وہ دوسروںکوتکلیف پہنچانے سے باز رہے۔‘‘﴿متفق علیہ﴾
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادہے:
تبسمک فی وجہ اخیک لک صدقۃ وامرک بالمعروف و نہیک عن المنکرصدقۃ وارشادک الرجل فی ارض الضلال لک صدق وبصرک للرجل الردی البصر لک صدقۃ و اماطتک الحجروالشوکۃ والعظم عن الطریق لک صدقۃ وافراغک من دلوک فی دلواخیک لک صدقۃ۔ ﴿ترمذی﴾
’’ تیرا اپنے بھائی کے چہرے پر ہنسی بکھیرنا صدقہ ہے۔بھلائی کا حکم دینا اوربرائی سے روکنا صدقہ ہے ۔گم کردہ راہ بھٹکے ہوئے مسافرکو راہ دکھانا بھی تیرے لیے صدقہ ہے۔ کمزور بینائی والے شخص کی رہنمائی کرنا صدقہ ہے۔ پتھر،کانٹے اورہڈی کوراہ سے ہٹادینا ،تیرے لیے صدقہ ہے۔اپنے ڈول سے اپنے بھائی کے ڈول میں پانی بھردینا بھی صدقہ ہے۔‘‘`
For full article click the link http://www.zindgienau.com/Issues/2012/december2012/unicode_article4.asp