جنسی جرائم - اسباب اور علاج
از: غلام رسول دیشمکھ، انجمن روڈ، بھساول
A PASSAGES OF ARTICLE with jazakallah from Monthly urdu magazine Darul Uloom India Feb 201F
for full article click http://www.darululoom-deoband.com/urdu/magazine/new/tmp/05-Jinsi%20Jarayam%20Asbab%20aur%20Ilaj_MDU_02_February_13.htm
اسلام برائیوں اور جرائم کی طرف جانے والے راستوں پر پہلے پابندی عائد کرتا ہے، ایک صالح اورپاکیزہ ماحول مہیا کراتا ہے، اس کے بعد سزا تجویز کرتا ہے۔ مثلاً:
* شراب اور دوسری منشیات کو حرام قرار دیتا ہے۔
* مرد اور خواتین کے آزادانہ میل ملاپ پر پابندی عائد کرتا ہے!
* خواتین کو ساتر لباس کا پابند بناتا ہے۔
* پردہ لازمی قرار دیتا ہے۔
* مخلوط تعلیم کی اجازت نہیں دیتا۔
اس تعلیم کے بعد صالح ماحول اور معاشرہ میں کوئی بے حیائی اور بے ہودہ کام کرے تو عبرت ناک سزا تجویز کرتا ہے۔
زانی اگر غیرشادی شدہ ہے تو اس کو سو (۱۰۰) کوڑے کی سزا ہے، اگر وہ شادی شدہ ہے تو اس کو سنگ سار کردینے کی سزا ہے۔ یہ سزائیں چوراہوں پر عوام کے درمیان دی جاتی ہے؛ تاکہ اس عبرت ناک سزا کے بعد کوئی اس طرح کی حرکت کی جرأت نہ کرسکے۔
جب تک معاشرے کی تعمیر توحید یعنی اللہ کے ایک معبود ہونے کے کہ وہی تمام انسانوں کا اور پوری کائنات کا خالق، مالک، معبود اور رب ہے اور آخرت میں ہر شخص اپنے اعمال کا جواب دہ ہوگا، یہی وہ خوف وڈر ہے جو اسے برائیوں سے بچاسکتا ہے، اس کام کے لیے اللہ تعالیٰ نے انبیاء علیہ السلام کو مبعوث کیا، آخری نبی محمد … نے اللہ کی ہدایت کی روشنی میں صالح معاشرہ قائم کیا جو اپنی مثال آپ ہے، جب تک مندرجہ بالا تعلیمات کی روشنی میں ماحول اور معاشرہ کی اصلاح و تعمیر نہیں ہوگی جرائم اور خبائث کا خاتمہ نہیں ہوگا۔ آج کل جرائم کا انبار لگا ہوا ہے، وہ ہمیشہ نئے انداز میں ہر دور میں اپنا سرابھارتے رہتے ہیں۔ رشوت خور اور غیرذمہ دار انتظامیہ غیراخلاقی ماحول میں اس کی اصلاح ناممکن ہے؛ اس لیے ضروری ہے کہ مندرجہ بالا خطوط پر سوچا جائے، اس کے بغیر جرائم اور برائیوں کا خاتمہ ممکن نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ قوم پر رحم فرمائیں اور صحیح خطوط پر سوچنے، غور کرنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے، (آمین)