These books are actually his deeni talk (BAYANAT). Which has been written in words by some well wishers of Ummat.
1.
2
۔ یہ امت کی امانت ہے ۔ یہ "تبلیغ جماعت " نہیں
یہ کام پورے دین کو اور سارے دین کے شعبوں کو ذندہ کرنے کی ایک تحریک ہے جو الله پاک کا ایک عجیب وغریب اور خاص عطیہ ہے ۔ بذات خود یہ کامل دین نہیں ہے البتہ کامل دین اور کامل دین کی محنت کو ذندہ کرنے کی ایک تحریک ہے ۔ جیسا کہ حضرت مولانا الیاس نور الله مرقدہ نے فرمایا کہ ہماری چلت پھرت الف با تا ہے ، تقریباً مفہوم ۔ اور یہ بھی فرمایا کے اس محنت سے ہزاروں خانقاہیں اور مدارس وجود میں آئینگے ) انتہائ عظیم نعمت ہے ۔ یہ سب اہل باطل کا دیرینہ کھیل ہے اور سازشوں کا جال ہے ،
الله جل جلاله تمام اہل الله علماء ربانی اور اہل حق کو اپنی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لیے جان کھپانے والی کوشش اور جدو جہد کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور الله انکا حامی وناصر ہو ۔ ہم سب دعاؤں ، صدقہ ، اور آپس کی اجتماعیت اور محبت سے ان حضرات اہل حق کی مدد ونصرت کریں
موجودہ جوصورت حال مرکزنظام الدین کی بگڑی ھوئ ھے یہ علما کرام پرانےحضرات کی ناقدری کانتیجہ ھے
اور اب توتمام دنیاء کےکام کرنےوالوں کی دل کی دھڑکنیں بڑھ گئیں ھیں کہ حضرت مولاناابراھیم صاحب نے مرکزسے اپنےگھرچلےجانیکاموقف اپنی تحریرمیں واضح کردیاھے یہ بھی ولی کامل کی ناقدری ھے میری مودبانہ درخواست ھے اپنی تمام کوتاھیوں سے معافی مانگے
اور اب توتمام دنیاء کےکام کرنےوالوں کی دل کی دھڑکنیں بڑھ گئیں ھیں کہ حضرت مولاناابراھیم صاحب نے مرکزسے اپنےگھرچلےجانیکاموقف اپنی تحریرمیں واضح کردیاھے یہ بھی ولی کامل کی ناقدری ھے میری مودبانہ درخواست ھے اپنی تمام کوتاھیوں سے معافی مانگے
الله ہم سبکو فہم سلیم عطا فرمائے اور واقعی اوّل اپنے لیے اور پھر درجہ بدرجہ امت کے تمام طبقات کے لیے آخرت کی فکر عطا فرمائے اور اور درد دل عطا فرمائے اور ہر مسلمان کی اسکے مرتبہ کے مطابق قدردانی کی توفیق عطا فرمائے اور الله جل جلا له کی محبت کی بنیاد پر آپس میں محبت عطا فرمائے اور ہمارے پیارے محبوب نبی صلی علیہ وسلم کے درد و غم کی بنیاد پر اجتماعیت عطا فرمائے
آمین آمین آمین آمین یا رب العالمین
مو لانا ابراہیم صاحب دئولا مرکزنظام الدینکا خط
مو لانا یعقوب صاحب مرکزنظام الدین کا خط
حضرت اقدس مولانا طلحہ صاحب دامت برکاتہم کی درد بھری صدا
مسلمانوں سے دردمندانہ اپیل
اجتماعیت میں خیر ،اللہ پاک کی مدد اور فتنوں سے حفاظت ہے ۔
مرکز نظام الدین کی اجتماعی شوری16ٰ نومبر 2015میں 5 اکابر کی بنی ہے ۔۔
مولانا سعد صاحب دامت برکاتهم
مولانا ابراھیم صاحب دامت برکاتهم
مولانا احمد لاٹ صاحب دامت برکاتهم
مولانا یعقوب صاحب دامت برکاتهم
مولانا زھیر الحسن صاحب دامت برکاته
تمام مسلمانشوریٰ کو تعاون دیں یعنی انفرادی رائے سے بچتے ہوئے شوریٰ کے اجتماعی مشورہ سے یکسوں ہوکر اللہ کیلئے جان مال وقت کی قربانی کیساتھ دین کی محنت کریں اور اپنی ہدایت اور سارے انسانیت کی ہدایت کی فکر کریں
نومبر ۲۰۱۵ میں رائیونڈ کے عالمی اجتماع کے موقع پر حاجی عبد الوہاب صاحب کی بذرگوں کی اتفاق رائے سے توسیع کی ہو ئ شوری
Goya ek mehnat, ek naql-o-harkat aur jo da`wat ki ruh is ^amali dhanche ki..maulwi ilyas(rh) sb farmate the,”ye to ^amali dhancha hai, iski ruh da`wat hai…saara dhancha hai….mehnat ka bhi, ‘ibadat ka bhi.... ye pura dhancha hai, is mein jo ruh padegi wo da’wat se padegi, warna ye mehnat, ye mehnat ek jism hai, is jism ki saari ifaadiyat, iski naql-o-harkat, iski saari manfa’at iski ruh ke saath hai…is liye hamein is par yaqin hona chahiye". Qur`an ne qasam kha kar kaha hai ke insaniyat khasare se nikal nahin sakti da’wat ke baghair..repeated..khasare se wo log bachenge…awr najat wo pawenge jin mein char batein paida ho jayengee..iman, amal –e-saaleha, doosron ko iman o amal-e-saaleha par aamaada karna..repeated…..doosron ko bhalai ka hukm karna aur buraai se rokna…ya iman aur `aamal ki da`wat dena..ye bhi imaan aur `aamal-e-saleh ki tarah najaat ki shart hai…..`ulama ne likha hai…ki ye char asbaab hain najat ke. Iman, `aamal-e-saleha, tawaasi bil Haq, tawaasi bi’s sabr….in char mein se agar ik bhi kam huwa to asbab-e-nijat mukammal na honge..is liye kaam karne walon ko kaam par ye yaqin hona chahiye..ke ummat khasare se nikal nahin sakti da`wat ki baghair.
Rough Translation in ENGLISH:
So the effort and the moving around, its spirit is Da’wa…Maulwi Ilyas(rah) used to say that this is just the skeleton of the work, its soul is Da’wa……the entire thing is a framework…whether the effort or the worship..it is a skeleton and it will come to life through da’wa..otherwise this work…this work[effort] is like a body…..the entire benefits(ifaadiyaat) of this body….its moving around…all its achievements(manfa'at)…… are dependent upon its soul..hence we need to believe in it. The Qur’an has sworn that humanity is in loss and cannot come out of this loss without da’wa (repeated twice). Those people will be saved from loss ….they will achieve salvation….who have 4 things in them….Faith, good deeds, inviting others towards faith and good deeds..(repeated)….inviting others towards good and stopping them from evil. Inviting towards faith and good deeds..this is also a condition for salvation like faith and good deeds themselves. The ‘Ulama have written that these are the four conditions for salvation (najaat). Faith (Iman), good deeds (amal al Saleh), Tawasee bi’l Haqq (calling towards Haqq), tawasee bi’s sabr (calling towards patience). If even one is left out, then (all) the conditions for salvation will not be met. Hence workers must believe that this Ummah cannot come out of its state of loss without the work of Da’wa.
MAULANA SAAD Sb BOOK
الزامات اور تنقید پرردعمل کے بارے میں دعوت کا کرنے والے اصحاب کی خدمت میں کچھ اہم درخواست اور مشورہ
عوت وتبلیغ کا اصول یہ ہے کہ وہ لوگوں کے اعتراضات کے جواب دینے کے بجائے وہ کام کرتے چلے جاتے ہیں، جوابات تو ہمارے بڑوں نے دے رکھے ہیں، اور یہ حقیقت ہے کہ جب درست طریقے سے علی منہاج النبوت پر کام کیا جائے گا، تو دین کی محنت امت سے چھوٹ جانے کی وجہ سے جو مشکلات اور فرقے پیدا ہوئے اللہ تعالی انشاء اللہ ان سب کو ختم کردیں گے اور تمام امت ایک ہی راستے یعنی صراط مستقیم پر آجائے گی،
عملا یہ دیکھا گیا ہے کہ بہت سے ............ حضرات جو بہت متشدد تھے جب اللہ کے راستے میں نکلے تو اللہ تعالی نے ان کو معتدل بنادیا اور امت سے نفرت اور ان کو بے دین سمجھنے کی بجائے اللہ تعالی نے ان کو امت کا خیر خواہ اور ہم درد بنادیا،
امت کو غلط سمجھنا تو آسان ہے، اصل یہ ہے ان پر محنت کرکے ان کو صراط مستقیم پر لانا یہ انبیاء کرام کا شیوہ ہے۔ ہمیں دعوت وتبلیغ کے کام کے اصول وآداب مد نظر رکھنا ہوں گے۔ کہ ہم کسی سے نہیں الجھیں گے اور کسی کی بے اکرامی نہیں کریں گے، ے کام کو مقصد بناکر کرتے جائیں۔
اس لئے میری درخواست ہے کہ ہم کسی سے بھی جھگڑے میں پڑے بغیر اس دعوت والے کام کو مضبوط کریں اور مسلمانوں کو یہ کام سمجھائیں، .
عملا یہ دیکھا گیا ہے کہ بہت سے ............ حضرات جو بہت متشدد تھے جب اللہ کے راستے میں نکلے تو اللہ تعالی نے ان کو معتدل بنادیا اور امت سے نفرت اور ان کو بے دین سمجھنے کی بجائے اللہ تعالی نے ان کو امت کا خیر خواہ اور ہم درد بنادیا،
امت کو غلط سمجھنا تو آسان ہے، اصل یہ ہے ان پر محنت کرکے ان کو صراط مستقیم پر لانا یہ انبیاء کرام کا شیوہ ہے۔ ہمیں دعوت وتبلیغ کے کام کے اصول وآداب مد نظر رکھنا ہوں گے۔ کہ ہم کسی سے نہیں الجھیں گے اور کسی کی بے اکرامی نہیں کریں گے، ے کام کو مقصد بناکر کرتے جائیں۔
اس لئے میری درخواست ہے کہ ہم کسی سے بھی جھگڑے میں پڑے بغیر اس دعوت والے کام کو مضبوط کریں اور مسلمانوں کو یہ کام سمجھائیں، .
..............................................................................................
۔
دعوت وتبلیغ ایک مضبوط اور عملی محنت ہے، جب تک اس میں عملا حصہ نہ لیا جائے، تب تک اس کی حقیقت کا اندازہ نہیں ہوتا، اللہ کی راہ میں نکلے بغیر اس کو سمجھنا اور اس کے بارے میں رائے قائم کرنا یکسر مختلف ہوتا اس سے کہ اس میں جاکر اور اس کو کرکے پھر رائے قائم کی جائے۔
ایسے کئی چشم دیدہ واقعات ہیں کہ کسی صاحب یا عالم دین کو دعوت وتبلیغ سے زبردست اختلاف تھا پھر اللہ تعالی نے انہیں اپنے راستے میں قبول فرمایا تو اس سے ان کے تمام اختلافات ختم ہوگئے، بلکہ وہ پچھلی غلط فہمی کی تلافی کرنے کے لئے دوسروں سے زیادہ اس کام کو کرنے لگے۔
ایسے کئی چشم دیدہ واقعات ہیں کہ کسی صاحب یا عالم دین کو دعوت وتبلیغ سے زبردست اختلاف تھا پھر اللہ تعالی نے انہیں اپنے راستے میں قبول فرمایا تو اس سے ان کے تمام اختلافات ختم ہوگئے، بلکہ وہ پچھلی غلط فہمی کی تلافی کرنے کے لئے دوسروں سے زیادہ اس کام کو کرنے لگے۔
Speech of Maulana Yusuf Rahimullah
3.
[DOWNLOAD]
3.
Niche kitab Masjid ki Abadi ki Mehnat Idara Store ki website par hai .
Aap online order kar sakte hain.Idara store delhi ke link par jo niche diya gaya hai.
اس کتاب میں حضرت مولانا محمد سعد صاحب دامت برکاتہم کے دو(۲) مکمل بیانات، جو د سمبر ۲۰۰۹ء میں ایٹ کھیڑا بھوپال میں ہوئے تھے، سی ڈی کی مدد سے لکھے گئے ہیں۔
حضرت والا نے اپنے بیان میں مسجد کی آبادی کی محنت پر زور دیتے ہوئے،مسجد کی آبادی کے طریق کار کے اصول بیان کیے، اسی طرح تعلیم کرانے کا طریقہ بھی بیان فرمایا۔ نیز اللہ کی ذات سے براہِ راست لینے کے طریقہ سے بھی آگاہ کیا۔
حضرت مولانا محمد یوسف صاحب کے آخری خطابات کے اقتباسات بھی افادہ عام کی غرض سے شامل کئے گئے ہیں۔
اسی طرح ایمان کی تقویت کے چار اسباب، انبیاءعلیہم السلام اور صحابہ کرام کے ساتھ اللہ تعالیٰ کے غیبی مددوں کے حیرت انگیز محیّرُالعقول واقعات بھی شامل ہیں۔نیز آخر میں گناہِ کبیرہ کی فہرست درج ہے، تاکہ مطالعہ کرنے والے
حضرت والا نے اپنے بیان میں مسجد کی آبادی کی محنت پر زور دیتے ہوئے،مسجد کی آبادی کے طریق کار کے اصول بیان کیے، اسی طرح تعلیم کرانے کا طریقہ بھی بیان فرمایا۔ نیز اللہ کی ذات سے براہِ راست لینے کے طریقہ سے بھی آگاہ کیا۔
حضرت مولانا محمد یوسف صاحب کے آخری خطابات کے اقتباسات بھی افادہ عام کی غرض سے شامل کئے گئے ہیں۔
اسی طرح ایمان کی تقویت کے چار اسباب، انبیاءعلیہم السلام اور صحابہ کرام کے ساتھ اللہ تعالیٰ کے غیبی مددوں کے حیرت انگیز محیّرُالعقول واقعات بھی شامل ہیں۔نیز آخر میں گناہِ کبیرہ کی فہرست درج ہے، تاکہ مطالعہ کرنے والے
حضرات کو کبائر کا استحضار رہے۔
4