Pages

Ramzan Routine Sheikhul Hind Mahmood Hasan,Abdur Raheem Raepuri, Quran Tilawat Recitation Akabir Elders


حضرت اقدس مولانا شیخ الہند ؒ تراویح کے بعد سے صبح کی نماز تک نوافل میں مشغول رہتے تھے اور یکے بعد دیگرے متفرق حفاظ سے کلام مجید ہی سنتے رہتے تھے اور مولانا شاہ عبدالرحیم صاحب رائپوری قدس سرہ کے تو رمضان المبارک کا مہینہ دن و رات تلاوت کا ہی ہوتا تھا کہ ا س میں ڈاک بھی بند اور ملاقات بھی ذرا گوارا نہ تھی بعض مخصوص خدام کو اتنی اجازت ہوتی تھی کہ تراویح کے بعد جتنی دیر حضرت سادی چائے کے ایک دو فنجان نوش فرمائیں اتنی دیر حاضر خدمت ہو جایا کریں بزرگوں کے یہ معمولات اس لئے نہیں لکھے جاتے کہ سرسری نگاہ سے ان کو پڑھ لیا جائے ، یا کوئی تفریح فقرہ ان پر کہہ دیا جائے بلکہ اس لئے ہیں کہ اپنی ہمت کے موافق ان کا اتباع کیا جائے اور حتی الوسع پورا کرنے کا اہتمام کیا جائے کہ ہر لائن اپنے مخصوص امتیازات میں دوسرے پر فائق ہے ۔ جو لوگ دنیاوی مشاغل سے مجبور نہیں ہیں کیا ہی اچھا ہو کہ گیارہ مہینے ضائع کر دینے کے بعد ایک مہینہ مر مٹنے کی کوشش کر لیں ملازم پیشہ حضرات جو دس بجے سے چار بجے تک دفتر میں رہنے کے پابند ہیں اگر صبح دس بجے تک کم از کم رمضان المبارک کا مہینہ تلاوت میں خرچ کر دیں تو کیا دقت ہے آخر دنیوی ضروریات کے لئے دفتر کے علاوہ اوقات میں سے وقت نکالا ہی جاتا ہے اور کھیتی کرنے والے تو نہ کسی کے نوکر ، نہ اوقات کے تغیر میں ان کو ایسی پابندی کہ اس کو بدل نہ سکین یا کھیتی پر بٹھے بیٹھے تلاوت نہ کر سکیں اور تاجروں کے لئے تو اس میں کوئی دقت ہی نہیں کہ اس مبارک مہینہ میں دوکان کا وقت تھوڑا سا کم کر دیں یا کم از کم دوکان پر ہی تجارت کے ساتھ تلاوت بھی کرتے رہیں کہ اس مبارک مہینہ کو کلام الہیٰ کے ساتھ بہت ہی خاص مناسبت ہے ۔