Pages

Special Quality Amaal Action of Qutub and Abdaals Charity Sabr Pardoning love concern


روح البیان میں سیوطی ؒ کی جامع الصغیر اور سخاوی ؒ کی مقاصد سے بروایت حضرت ابن عمر ؓ نبی کریم ﷺ کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ میری امت میں ہر وقت پانسو برگزیدہ بندے اور چالیس ابدال رہتے ہیں جب کوئی شخص ان سے مر جاتا ہے فوراً دوسر اس کی جگہ لے لیتا ہے
 صحابہ ؓ نے عرض کیا کہ ان لوگوں کے خصوصی اعمال کیا ہیں تو آپ ﷺنے ارشاد فرمایا کہ ظلم کرنے والوں سے در گزر کرتے ہیں اور برائی کا معاملہ کرنے والوں سے بھی احسان کا برتائو کرتے ہیں اور اللہ کے عطا فرمائے ہوئے رزق میں لوگوں کے ساتھ ہمدردی اور غم خواری کا برتائو کرتے ہیں ایک دوسری حدیث سے نقل کیا ہے کہ جو شخص بھوکے کو روٹی کھلائے یا ننگے کو کپڑے پہناے یا مسافر کو شب باشی کی جگہ دے حق تعالیٰ شانہ قیامت کے ہولوں سے اس کو پناہ دیتے ہیں یحییٰ برمکی ؒ حضرت سفیان ثوری ؒ پر ہر ماہ ایک ہزار درہم خرچ کرتے تھے تو حضرت سفیان ؒ سجدے میں ان کے لیے دعا کرتے تھے کہ یا اللہ یحییٰ نے میری دنیا کی کفایت کی تو اپنے لطف سے اس کی آخرت کی کفایت فرما جب یحییٰ کا انتقال ہوا تو لوگوں نے خواب میں ان سے پوچھا کہ کیا گزری انہوں نے کہا کہ سفیان ؒ کی دعا کی بدولت مغفرت ہوئی اس کے بعد حضور ﷺنے روزہ افطار کرانے کی فضیلت ارشاد فرمائی ایک اور روایت میں آیا ہے کہ شخص حلال کی کمائی سے رمضان میں روزہ افطار کرائے گا اس پر رمضان کی راتوں میں فرشتے رحمت بھیجتے ہیں اور شب قدر میں جبرئیل ں اس سے مصافحہ کرتے ہیں اور جس سے جبرئیلں مصافحہ کرتے ہیں (اس کی علامت یہ ہے کہ ) اس کے دل میں رقت پیدا ہوتی ہے اور آنکھوں سے آنسو بہتے ہیں ۔ عاد بن سلمہ ؒ ایک مشہور محدث ہیں روزانہ پچاس آدمیوں کے روزہ افطار کرانے کا اہتمام کرتے تھے ۔